السلام
كلمة (السلام) في اللغة مصدر من الفعل (سَلِمَ يَسْلَمُ) وهي...
وہ جانور جسے شریعت کے اعتبار سے، تجربہ کار لوگوں کے حساب سے شکار کرنے کی مشق کرائی گئی ہو ۔
شکار کے اوزار کی دو قسمیں ہیں: جامد اور ٹھوس اوزار یا (سَدھائے ہوئے) جانور: پہلی قسم - ٹھوس آلہ: ایسا آلہ جس کی دھار تیز ہو اور کاٹنے کی صلاحیت رکھتا ہو جیسے تلوار اور چُھری، اس کے علاوہ دوسرے نوک دار آلات بھی چلتے ہیں جو کسی چیز کو پھاڑ سکتے ہیں جیسے تیر وغیرہ۔ دوسری قسم - جانوروں کی ہیں، جنہیں الجَوَارِح کہا جاتا ہے جیسے کتے، درندے اور وہ پرندے جن کے کچلی اور پنجے ہوں۔ اس میں شرط یہ ہے کہ اس جانور کو شکار کرنا سکھایا گیا ہو یعنی جب اسے شکار پر چھوڑا جائے تو وہ بات مانے اور جب اسے روکا جائے تو رُک جائے اور جب اسے شکار کھانے سے روکا جائے تو رُک جائے۔ اس کا معلَّم ہونا بار بار کے تجربوں اور آزمائشوں سے معلوم ہو گا۔
مُعَلَّمْ -لام کے زبر کے ساتھ- وه جسے اشیاء سے متعارف کرایا گیا ہو، ’عِلْم‘ كا معنی ہے معرفت۔ ’مُعَلَّم‘ کی ضد ہے ’جَاهِل‘۔ ’عِلم‘ مہارت حاصل کرنے اور مضبوط کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ’مُعَلَّم‘ کسی چیز میں کامل ہنر مندی حاصل کرنے والا۔