افطار، روزہ کھولنا (الإِفْطَارُ)

افطار، روزہ کھولنا (الإِفْطَارُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی ایسے فعل کا سرزد ہونا جس سے روزے دار کا روزہ حقیقتاً یا حُکماً ٹوٹ جائے۔

الشرح المختصر :


افطار: کسی ایسی چیز کا وقوع ہونا جس سے روزے دار کا روزہ حقیقتاً ٹوٹ جائے جیسے کسی حسی شے کو تناول کرنا جیسے کھانا، پینا اور جماع کرنا وغیرہ یا پھر کسی ایسی چیز کا وقوع ہونا جس سے روزے دار کا روزہ حکماً ٹوٹ جائے، اور یہ اس طرح کہ روزے دار کا روزے کی نیت کو ختم کردینا یا افطار کا وقت شروع ہوجانا، چنانچہ ان دونوں صورتوں میں بھی وہ افطار کرلینے والوں کے حکم میں شمار کیا جائے گا اگرچہ وہ کچھ بھی نہ کھائے پیئے۔

التعريف اللغوي المختصر :


لفظ ’اِفطار‘، ’افطَرَ‘ فعل سے مصدر ہے۔ لفظِ فِطر صوم کا نقیض ہے، جب روزدار کھا لے اور پی لے تو کہا جاتا ہے ’اَفطَرالصائم‘ُ یعنی روزے دار نے روزہ افطار کیا ۔ ’فَطْر‘ دراصل ’شگاف ڈالنے‘ اور ’کھولنے‘ کو کہتے ہیں۔