اللہ کی آیایتوں میں الحاد کرنا (الْإِلْحَادُ فِي آيَاتِ اللهِ)

اللہ کی آیایتوں میں الحاد کرنا (الْإِلْحَادُ فِي آيَاتِ اللهِ)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


شرعی نصوص کو ان کی اصل سے ہٹانا اور ان کے حقیقی ثابت شدہ معانی اور حقائق سے پھیر دینا یا پھر کائناتی دلائل کی اللہ کے علاوہ کسی اور کی طرف نسبت کرنا بایں طور کہ یہ کہا جائے کہ یہ اشیاء اللہ کے علاوہ کسی اور کی تخلیق ہیں یا پھر اللہ کے ساتھ ساتھ کوئی اور بھی ان کی تخلیق میں شریک ہے یا پھر وہ ان اشیاء کی تخلیق میں اللہ کا معاون ہے۔

الشرح المختصر :


’آياتُ اللهِ‘ ایک جامع لفظ ہے جس میں قرآنی آیات بھی آجاتی ہیں اور وہ تمام دلائل بھی اس میں آتے ہیں جنہیں اللہ نے اپنی وحدانیت، ربوبیت اور اپنی شریعت پر دلالت کے لئے مقرر کیا ہے ۔ اللہ کی آیات کی دو اقسام ہیں: پہلی: شرعی آیات: یہ اللہ کی وحدانیت و ربوبیت کی وہ حجتیں اور دلائل ہیں جنہیں رسول بطور نشانیاں اور گواہی لے کر آئے ہیں۔ شرعی آیات میں الحاد کی تین قسمیں ہیں: 1۔ ان میں جو خبریں آئی ہیں ان کو جھٹلانا۔ 2۔ ان میں موجود احکام کا جانتے بوجھتے انکار کرنا۔ 3۔ خبروں اور احکام میں تحریف کرنا۔ دوسری: کائنائی آیات: ان سے مراد تمام مخلوقات ہیں یعنی آسمان و زمین اور پہاڑ وغیرہ۔ ان میں الحاد کی بھی تین اقسام ہیں: 1۔ یہ عقیدہ رکھنا کہ اللہ کے بجائے کسی اور نے ان سب کو یا ان میں سے بعض کو پیدا کیا ہے۔ 2۔ یہ عقیدہ رکھنا کہ کوئی ان میں اللہ کا شریک ہے۔ 3۔ یہ عقیدہ رکھنا کہ کوئی اور ان کی ایجاد و تخلیق اور ان کی تدبیر میں اللہ کا معاون ہے۔ غرض یہ کہ ہر وہ شے جو توحید ربوبیت میں خلل ڈالے وہ آیاتِ کونیہ میں الحاد کے زمرے میں شامل ہوگی۔