اِلحاق، مجہول النسب انسان کو اس شخص سے ملحق کردینا جو اس کے نسب کا دعوی کرے۔ (الإِلْحَاق )

اِلحاق، مجہول النسب انسان کو اس شخص سے ملحق کردینا جو اس کے نسب کا دعوی کرے۔ (الإِلْحَاق )


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


معین شروط کے ساتھ مجہول النسب انسان کو اس شخص سے ملحق ومنسوب کردینا جو اس کے نسب کا دعوی کرے۔

الشرح المختصر :


اِلحاق کہتے ہیں لقیط (مجہول النسب) کو معینہ شروط کے ساتھ کسی ایسے شخص سے وابستہ کرنا جو اس کا دعوی کرے۔ لقیط (مجہول النسب) سے مراد وہ بچہ ہے جس کا نسب معلوم نہ ہو۔ مجہول النسب کو اپنی طرف منسوب کرنے کی یہ شرائط ہیں: 1۔ شوہر ایسا ہو جس سے عام طور پر حمل ٹھہر سکتا ہو بایں طور کہ وہ بالغ ہو۔ 2۔ بیوی بچے کو مدت حمل کے اندر جنم دے جس کی کم از کم مدت چھے ماہ ہے۔ 3۔ عقد نکاح کے بعد میاں بیوی کے باہم ملنے کا امکان موجود ہو۔

التعريف اللغوي المختصر :


الإلْحاقُ: ’کسی شے کو دوسری کا تابع کرنا اور اس سے وابستہ کرنا‘۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”أَلْـحَقْتُ فُلاناً بِأَبِيهِ“ یعنی میں نے فلاں کو اس کے باپ کے تحت کر دیا، یہ ضم کرنے اور جوڑنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ ’اِلحاق‘ کی اصل ’لُحوق‘ ہے جس کا معنی ہے پالینا اور پہنچ جانا۔