الجواد
كلمة (الجواد) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فَعال) وهو الكريم...
وہ ذات جو سب سے پہلے ہے، اس سے قبل کوئی شے نہیں اور نہ ہی اس کے ساتھ کوئی شے ہے، اور اس سے پہلے عدم نہیں ہے۔
’الاوّل‘ قرآن و سنت میں ثابت شدہ اللہ کے اسمائے حسنی میں سے ایک اسم ہے۔ اس کا معنی ہے: تمام اشیا سے پہلے اور مقدم جس کے وجود کا کوئی آغاز نہیں اور نہ ہی اس سے پہلے عدم تھا۔ اللہ تعالیٰ کی ’اولیت‘ ایک ایسی صفت ہے جو صرف اسی کے ساتھ خاص ہے جس میں کوئی اس کا شریک نھیں۔ اس میں ’اولیتِ زمان‘ بھی شامل ہے اور ’اولیتِ صفات‘ بھی۔ چنانچہ یہ اس بات کو شامل ہے کہ اللہ تعالی زمانے کے اعتبار سے اپنے ماسوا ہر چیز پر مقدم ہے، نیز اسے ہر صفتِ کمال میں اپنے علاوہ پر تقدم حاصل ہے۔ پس اس کی مخلوق میں سے کوئی بھی اس کی صفات میں سے کسی بھی چیز کے اندر نہ تو اس کے قریب پہنچ سکتا ہے اور نہ ہی اس کے ہم پلہ ہو سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہر کمال و عظمت میں یکتا ہے۔
الاول: ’آگے رہنے والا‘، مقدم اور سابق۔ جب کوئی لوگوں سے پہلے آجائے اور ان سے مقدم رہے تو کہا جاتا ہے: ”جاءَ فُلانٌ أَوَّلَ النَّاسِ“ کہ فلاں لوگوں میں سب سے پہلا آیا۔ ’اوّل‘ کی ضد ’آخر‘ ہے۔ ’’اول‘‘ کسی شے کے آغاز کے معنی میں بھی آتا ہے۔ نیز قدیم کے معنی میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔