الباطن
هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...
وہ قضایا اور مقدمات جو انسان کو اس کی عقلی قوت کی وجہ سے حاصل ہوتے ہیں اور اس میں کسی ایسے سبب کا دخل نہیں ہوتا جس سے تصدیق لازم آئے۔
’أوَّلِيّات‘: اس سے مراد یقینی اور ضروری مقدمات ہیں۔ انہیں "الـمَبادِئ الأولى" بھی کہا جاتا ہے۔ یا یوں کہا جائے کہ: ’’ان سے مراد ایسے قضایا ہیں جن کے دونوں اطراف کا تصور ہی ان کے یقینی ہونے کے لئے کافی ہو‘‘۔ یا پھر اس سے مراد وہ واضح امور ہیں جنہیں اللہ نے عقل اور فطرت میں ودیعت کر رکھا ہے۔ جیسے اس بات کی معرفت کہ آگ گرم ہے۔ یا پھر یوں کہا جائے کہ: اس سے مراد افکار اور مسائل کا واضح ہونا ہے بایں طور کہ یہ ذہن پر خود کو مسلط کردیں اور ان کاحصول نظر و کسب پر موقوف نہ ہو، چاہے انہیں کسی اور شے جیسے ظن و تخمین یا تجربے وغیرہ کی ضرورت ہو یا نہ ہو۔
’أولِيّاتْ‘: یہ أَوَّلِيَّة کی جمع ہے۔ الأوَّلِيّ الاوّل کی طرف منسوب ہے، اس سے مراد عدد کا آغاز ہے جس کا دوسرا عدد بھی آتا ہے، اور یہ ایک کے معنی میں ہے۔