اِجزاء (کسی شے کا کافی ہو جانا)۔ (الْإِجْزَاء)

اِجزاء (کسی شے کا کافی ہو جانا)۔ (الْإِجْزَاء)


أصول الفقه الفقه

المعنى الاصطلاحي :


مکَلَّفْ انسان سے فعل کا بایں طور واقع ہونا کہ اس کی بنا پر اس سے دوبارہ اسے بجالانے کا مطالبہ ساقط ہو جائے۔

الشرح المختصر :


اِجزاء سے مراد ہے: فعل کی پورے طور پر ادائیگی چاہے وقت کے اندر ہو یا بعد از وقت ہو اور خواہ اس سے پہلے اس کی ادائیگی میں خلل واقع ہوچکا ہو یا پھر خلل واقع نہ ہوا ہو، اس غرض کے ساتھ کہ اس فعل کو پھر سے ادا کرنے کی ذمہ داری ساقط ہو جائے اور ایسا تب ہی ہوتا ہے جب کہ اس فعل کو اس کی تمام شرائط کا لحاظ رکھتے ہوئے اور تمام موانع کی عدم موجودگی میں انجام دیا جائے۔

التعريف اللغوي المختصر :


اِجزاء کا لغوی معنی ہے بے نیاز کر دینا۔ جب کہ اس کا حقیقی معنی ہے: کسی شے کا کافی ہو جانا۔ ’الجَازِئُ‘ یعنی کافی ہو جانے والی شے۔ ’اجتزاء‘ کا معنی ہے اکتفاء کرنا۔ ’اِجزاء‘ کے یہ معانی بھی آتے ہیں: مطمئن کرنا، پورا کرنا، داخل کرنا اور نیابت کرنا۔