تاخیر (التَّأْخِيرُ)

تاخیر (التَّأْخِيرُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


شے کو اس کے شرعی طور پر مقررہ وقت یا متعینہ جگہ کے بعد کرنا۔

الشرح المختصر :


تاخیر کی دو قسمیں ہیں: 1۔ تاخیرِ زمانی: شے کو اس کے شرعی طور پر مقررہ وقت کے بعد کرنا،جیسے نماز کو اس كے ابتدائی اولِ وقت کے بعد یا پھر وقت نکل جانے کے بعد ادا کرنا۔ 2۔ تاخیر مکانی: کسی شے کو اس کی جگہ سے بعد والی جگہ پر منتقل کر دینا، جیسے حج و عمرہ میں میقات کو عبور کر لینے اور بعد احرام باندھنا۔

التعريف اللغوي المختصر :


تاخیر سے مراد دیر کرنا ہے۔ اس کی ضد تقدیم اور تعجیل ہے۔ تاخیر کا معنی ایک شے کو دوسری شے کے پیچھے کرنا بھی آتا ہے۔ تاخّر کا معنی ہے پیچھے ہونا، چاہے وہ جگہ کے اعتبار سے ہو یا وقت کے اعتبار سے ہو۔ تاخیر کا حقیقی معنی ہے:کسی شے کو آخر میں اس کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد کرنا۔ تاخیر کا معنی کسی شے کا وقت نکال دینا، اسے ضائع کردینا، (غورکرنے کے لئے) وقت دینا، مہلت دینا، اور سستی کرنا بھی آتا ہے۔