اجماع (الإجْمَاع)

اجماع (الإجْمَاع)


أصول الفقه الفقه

المعنى الاصطلاحي :


محمد ﷺ کی امت کے تمام مجتہدین کا آپﷺ کے دور کے بعد کسی بھی دور میں کسی شرعی حکم پر اتفاق کرلینا۔

الشرح المختصر :


علماء اصول کی اصطلاح میں اجماع كا معنی ہے: آپﷺ کی وفات کے بعد کسی دور میں مسلمانوں کے تمام مجتہدین کا کسی مخصوص واقعہ میں کسی حکم شرعی پر اتفاق کر لینا۔ ان کا کسی ایک حکم پر ’اجماع‘ اس بات پر دلیل ہوگا کہ یہ حکم اس واقعہ میں حکم شرعی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اجماع کی تعریف میں ”آپﷺ کے بعد کے زمانے اور آپﷺ کی وفات“ کی قید اس لئے لگائی گئی ہے کیونکہ آپﷺ کی حیات میں صرف اور صرف آپﷺ قانونی مرجع کی حیثیت رکھتے تھے، چنانچہ آپﷺ کے دور میں کسی حکم شرعی پر اختلاف یا اتفاق کا کوئی تصور ہی ممکن نہیں کیونکہ اتفاق تو اسی وقت ہوتا ہے جب ایک سے زیادہ افراد ہوں۔

التعريف اللغوي المختصر :


اجماع کا معنی ہے اتفاق، اسی سے کہا جاتا ہے: ”أَجْمَعَ القَوْمُ على أمْرٍ ما“ کہ پوری قوم ایک بات پر متفق ہو گئی اورسبھی کی رائے اسی بات پر متحد ہو گئی ہے۔