تداخُل (التَّدَاخُل)

تداخُل (التَّدَاخُل)


أصول الفقه الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ایک ہی جنس کے دو یا اس سے زائد عمل کا یکجا ہوجانا، جیسے جنابت اور حیض سے غسل۔

الشرح المختصر :


تداخل کا عام معنی: دو مختلف چیزوں پر ایک ہی اثر کا مرتب ہونا، یا حجم اور مقدار میں زیادتی کے بغیر ایک شے کا دوسری شے میں داخل ہونا۔ عبادت کے باب میں تداخل کی شکلوں میں سے ایک شکل طہارت میں تداخل ہے، اگر کسی مکلّف کے ذمہ بطورِ مثال دو یا اس سے زائد واجب متعلق ہوں، جیسے کہ عورت پر غسلِ جنابت اور غسلِ حیض دونوں واجب ہو جائیں تو اُن دونوں میں سے کسی ایک کی انجام دہی دوسرے کی ادائیگی سے بے نیازی کردے گی۔ تداخُل کے تحقق کے لیے دو شرطیں ہیں: 1- دونوں میں سے ہر ایک عمل ایک ہی جنس سے ہو، مثال کے طور پر دونوں ہی طہارت، یا نماز یا اسی طرح کے دیگر عمل ہوں ۔ ۔ ۔ جیسے کہ کسی شخص پر تحیۃ المسجد اور صلاۃ ظہر دونوں یکجا ہوجائیں، تو ایسی صورت میں ان میں سے ایک نماز دوسری نماز میں داخل ہو جائے گی، اگر ان کے مراتب مختلف ہیں تو ان میں سے ادنیٰ (عمل) اعلیٰ میں داخل ہوگا اور اس (اعلیٰ) کی ادائیگی ادنیٰ عمل کو انجام دینے سے بے نیاز کردے گی۔ اگر دونوں کے مراتب یکساں ہیں تو ان میں سے ایک کی ادائیگی دوسرے سے بے نیاز کردے گی۔ 2- اُن میں سے کوئی ایک مقصود بالذات نہ ہو، مثال کے طور پر کسی انسان کے ذمہ دو فرض نمازیں ہوں، تو ایسی حالت میں ایک فریضہ دوسرے فریضہ میں داخل نھیں ہوگا۔

التعريف اللغوي المختصر :


تداخُل: اختلاط اور گتھم گتھا ہونا۔ کہا جاتا ہے ’’تَداخَلَت الأَشْياءُ، فهي مُتَداخِلَةٌ ‘‘ کہ چیزیں ایک دوسرے میں داخل ہو گئیں، یعنی چیزیں باہم مخلوط اور گتھم گتھا ہوگئیں۔ اس کا اصل معنی ایک شے کا دوسری شے میں داخل ہونا ہے۔