تصوُّر (ذہن میں کسی شے کی صورت قائم کرنا) (التَّصَوّر)

تصوُّر (ذہن میں کسی شے کی صورت قائم کرنا) (التَّصَوّر)


أصول الفقه الفقه العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


ذہن میں کسی شے کی شکل کا آنا اور اس پر نفی یا اثبات کا حکم لگائے بغیر اس کی ماہیت کے مفہوم کا ادراک ہونا۔

الشرح المختصر :


تصور: ’کسی شے کی شکل کا ذہن میں آنا اور کسی مفرد کے معنی کا بلا کسی نفی و اثبات کے ادراک ہونا‘۔ جیسے لذّت و الم کے معنی کا اور کڑواہٹ و حلاوت کے معنی کاادراک۔ علمائے منطق کے ہاں یہ اس علم کی اقسام میں سے ایک ہے جو تصدیق کے مقابلے میں آتا ہے، اور یہ علم سے زیادہ خاص ہے۔ تصدیق کا معنی ہے: ایسا تصوُّر جس کے ساتھ حکم بھی ہو یعنی کسی امر کی کسی دوسرے امر کی طرف مثبت یا منفی طور پر نسبت کرنا۔

التعريف اللغوي المختصر :


تصوّر: یہ ’صورہ‘ سے ماخوذ باب ’تفعُّل‘ سے ہے۔ اس کا معنی ہے:’ذہن میں حِسّی صورت کا آنا‘۔