اشارۃً کوئی بات کہنی، مبہم بات کرنا، صریح بات نہ کرنا۔ (التَّعْرِيض)

اشارۃً کوئی بات کہنی، مبہم بات کرنا، صریح بات نہ کرنا۔ (التَّعْرِيض)


علوم القرآن أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ہر وہ لفظ جس میں شادی کے پیغام اور کسی اور شے کا بھی احتمال ہو۔(2)

الشرح المختصر :


تعریض: کسی بات کا اظہارایسے الفاظ کے ساتھ کرنا جو صریح نہ ہوں یا پھر ایسے الفاظ بولنا جن میں ایک سے زیادہ معانی کا احتمال ہو حالانکہ ارادہ کسی متعین معنی کا ہو ۔ اس کی ایک مثال پیغام نکاح میں تعریض کرنا ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ وہ شخص کوئی ایسی بات کہے جس میں اس عورت کو پیغامِ نکاح دینے کا احتمال ہو تاہم اس میں اس کی تصریح نہ ہو جیسے منگنی کا پیغام دینے والے کا عدتِ وفات گزارنے والی عورت کو یہ کہنا کہ: میں شادی کرنا چاہتا ہوں ۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ مجھے کوئی نیک عورت مل جائے۔ یاپھر کہنا کہ: تم خوبصورت ہو۔ تمہارے جیسی عورت کسے ملے گی؟ (3)

التعريف اللغوي المختصر :


تعریض: یہ لفظ، گفتگو اور بات چیت میں تصریح کی ضد ہے ۔ جب آپ کسی کو کوئی ایسی عمومی بات کہیں جوصریح (واضح) نہ ہو تاہم وہ آپ کی مراد ہو تو اس وقت کہا جاتا ہے: عَرَّضْتُ بِفُلانٍ أو لِفُلانٍ، کہ میں نے فلاں چیز سے فلاں کو تعریض کیا۔