تعطیل (اللہ تعالی کے اسما وصفات کی نفی کرنا) (التَّعْطِيل)

تعطیل (اللہ تعالی کے اسما وصفات کی نفی کرنا) (التَّعْطِيل)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


اللہ تعالیٰ کے لازمی اسما و صفات یا ان میں سے بعض کا انکار کرنا۔

الشرح المختصر :


تعطیل: اللہ تعالی کے اسمائے حسنی اور صفات علیا کی نفی کرنا اور انھیں اللہ تعالی کی ذات سے الگ اور جدا کر دینا، بایں طور کہ ان اسما وصفات کے حقائق، اور جن پر یہ دلالت کرتے ہیں اور جن معانی کو یہ متضمن ہیں ان کا انکار کرنا۔ ’تعطیل‘ اور ’تحریف‘ کے درمیان فرق یہ ہے کہ: ’تعطیل‘ اس حقیقی معنی کی ’نفی‘ کو کہتے ہیں جس پر قرآن و سنت کی دلالت ہے، جبکہ ’تحریف‘ نصوص کی تفسیر ایسے غلط معانی کے ذریعے کرنے کو کہتے ہیں جن پر وہ کسی بھی طرح سے دلالت نہیں کرتے ہیں۔ لھٰذا ’تحریف‘ اور ’تعطیل‘ کبھی ایک دوسرے کے لیے لازم ہوتے ہیں اگر غلط معنی کا اثبات اور صحیح معنی کی نفی کی گئی ہے۔ اور بعض اوقات ’تعطیل‘ بغیر ’تحریف‘ کے ہی پائی جاتی ہے جیساکہ قرآن و سنت میں وارد اللہ تعالیٰ کی صفات کی نفی کرنے والوں کا قول ہے، ان کا کہنا ہے کہ صفات کا ظاہری معنی مراد نہیں ہے، لیکن یہ لوگ (ان کا) کوئی دوسرا معنی متعین نھیں کرتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے آپ کو ’مفوضہ‘ کا نام دیتے ہیں۔ (مفوضہ: یعنی صفات کے معانی کا علم اللہ کے سپرد کرنے والے) یہ بھی فرق بیان کیا جا سکتا ہے کہ: ’تحریف‘ دلیل میں ہوتی ہے، جب کہ ’تعطیل‘ مدلول (معنی) میں ہوتی ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


تعطیل: ’فارغ کرنا‘، ’خالی کرنا‘ اور ’کسی چیز کو بے کار چھوڑ دینا‘۔ یہ ’عَطَل‘ سے ماخوذ ہے جس کے معنی ’خالی ہونے اور چھوڑنے کے‘ ہیں۔ اور ’بئر معطلہ‘سے مراد ’وہ کنواں ہوتا ہے جس پر لوگوں نے جانا چھوڑ دیا ہو‘ یعنی اس سے پانی لے جانا ختم کردیا ہو ۔