احتلام (الاحْتِلامُ)

احتلام (الاحْتِلامُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


اس مباشرت اور جماع کو کہا جاتا ہے جسے سونے والا خواب میں دیکھتا ہے اور جس کی وجہ سے اکثر اوقات منی نکل آتی ہے۔

الشرح المختصر :


احتلام: خوابوں کی ایک معین قسم کو کہا جاتا ہے جو سونے والے کو آتے ہیں جن میں وہ اپنے آپ کو ہمبستری کرتا ہوا دیکھتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ احتلام سے مراد نیند میں منی کا نکل جانا ہے خواہ کوئی خواب دیکھا ہو یا نہیں۔ احتلام کی دو حالتیں ہوتی ہیں۔ پہلی حالت: جس کے بعد عام طور پر منی نکل آتی ہے۔ منی ایک ایسے اچھلتے ہوئے پانی کو کہتے ہیں جو شہوت کی وجہ سے نکلتا ہے۔ جب مطلقاً احتلام کا ذکر ہوتا ہے تو فقہاء کے نزدیک یہی حالت مراد ہوتی ہے۔ اس سلسلے میں عورت کا بھی وہی حکم ہے جو مرد کا ہے۔ دوسری حالت: خواب میں منی کا خورج نہ ہو۔

التعريف اللغوي المختصر :


اِحتلام: خواب میں جماع اور اس کے متعلقات کو دیکھنا، خواہ منی کا خروج ہو یا نہ ہو۔ کہا جاتا ہے ’احْتَلَمَ الغُلامُ، احْتِلاماً‘ یعنی یعنی لڑکے نے خواب دیکھا۔ یہ اِدراک یعنی پالینے بلوغ یعنی پہنچ جانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔