القوي
كلمة (قوي) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) من القرب، وهو خلاف...
دنیا کے سامان کو بڑھانے کا خواہش مند ہونا اور اس میں دوسروں سے مقابلہ کرنا۔
’تکاثر‘ دنیا کی لذتوں اور اس کی نعمتوں کے بڑھنے کی خواہش کو کہتے ہیں، جیسے مال، اولاد، بیویاں، منصب و اقتدار، عزت وشرف اور وہ تمام چیزیں جو اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور آخرت کے لیے عمل کرنے سے غافل کردیتی ہیں۔ تکاثر کی دو قسمیں ہیں: تکاثر مذموم: ہر وہ چیز جس کے ذریعہ بندہ کسی دوسرے سے کثرت و زیادتی میں مقابلہ کرتا ہے، ما سوا اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کے، اور اس سے اس کی آخرت کا کوئی فائدہ حاصل نھیں ہوتا ہے؛ بلکہ یہ کثرت اسے غافل اور مشغول کر دیتی ہے، اور بسا اوقات یہ حالت یہاں تک پہنچ جاتی ہے کہ وہ گمراہ ہو کر مرتا ہے۔ تکاثرِ محمود: ہر اس خیر کی کثرت ہے جو اللہ تعالیٰ کی رضا کا باعث ہو۔
التَّكاثُرُ: نمو پانا اور زیادہ ہونا، جب مال بڑھ جائے اور زیادہ ہوجائے تو کہا جاتا ہے: ”تَكَاثَرَ المَال“ لفظِ تکاثر باہم فخر کرنے اور ایک دورسرے پر غالب آنے کی کوشش کرنے کے معنیٰ میں بھی آتا ہے۔ تکاثر در اصل الكَثْرَة سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے: زیادتی۔ نیز تکاثر کا استعمال تعدد کے معنی میں بھی ہوتا ہے۔