الحق
كلمة (الحَقِّ) في اللغة تعني: الشيءَ الموجود حقيقةً.و(الحَقُّ)...
قول و فعل اور اعتقاد کے ذریعے اللہ کی تعظیم کرنا۔
تکبیر (بڑائی بیان کرنا) سب سے افضل نیکیوں اور عظیم ترین عبادات اور قربت الٰہی کے ذرائع میں سے ہے۔ اس سے مراد اللہ تعالیٰ کی اس کے جلال و کمال کے شایانِ شان عظمت بیان کرنا اور یہ اعتقاد رکھنا ہے کہ کوئی بھی شے اس سے بڑی اور برتر نہیں۔ چنانچہ اس کے جلال وعظمت کے سامنے ہر بڑی چیز ہیچ ہو جائے۔ اس کی تین اقسام ہیں: پہلی قسم: اللهُ أَكْبَرُ یا اس طرح کے دیگر الفاظِ تکبیر کے ذریعے اللہ کی کبریائی بیان کرنا۔ اس کی دو انواع ہیں: تکبیرِ مقیّد جیسا کہ نماز کی تکبیر وغیرہ اور تکبیرِ مطلق جیسے وہ تکبیر جو تسبیح و تھلیل اور اس طرح کے دیگر اذکار کے ساتھ ملی ہوتی ہے۔ دوسری قسم: اعضا و جوارح کے ساتھ اللہ کی اطاعت گزاری اور عبادت کرکے اس کی بڑائی بیان کرنا۔ تیسری قسم: اعتقاد کے ذریعہ اللہ کی عظمت و بڑائی بیان کرنا۔ اس میں اللہ تعالیٰ کی اس کے اسما و صفات میں عظمت و کبریائی بیان کرنا، نیز اس کے شرعی اور قدری حکم میں اس کی بڑائی کرنا شامل ہے۔
التَّكْبِيرُ: بڑا سمجھنا اور بڑا بنانا۔ جب کوئی کسی شے کو بڑا سمجھے یا بڑا بنائے تو کہتے ہیں: ”كَبَّرَ الشَّيْءَ، يُكَبِّرُهُ، تَكْبيراً“۔ کِبر کا حقیقی معنی: عظمت اور بڑائی ہے۔ تکبیر کا معنی کسی شے کے متعلق یہ بتانے کے لیے بھی آتا ہے کہ وہ بڑی ہے، جیسے آپ کا اللهُ أَكْبَرُ (اللہ سب سے بڑا ہے) کہنا۔