تنجیس، گندہ کرنا، ناپاک کرنا، گندگی و نجاست کو دور کرنا۔ (التَّنْجِيسُ)

تنجیس، گندہ کرنا، ناپاک کرنا، گندگی و نجاست کو دور کرنا۔ (التَّنْجِيسُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی پاک شے میں نجاست ڈالنا ۔ (2)

الشرح المختصر :


’نجاست‘: کوئی بھی ایسی شے جو شرعاً گندی ہو اور اگر وہ جسم ، کپڑے یا جگہ پر لگی ہو تو اس سے نماز نہ ہوتی ہو۔ جب نجاست کسی پاکیزہ شے سے مل جائے جیسے پانی پیشاب کے ساتھ یا پھر کپڑے پر خون لگ جائے تو اس صورت میں وہ شے حکم کے اعتبار سے ناپاک ہو جاتی ہے یعنی اس کے ساتھ نماز درست نہیں ہوتی اور فقہاء ایسی شے کو متنجس کہتے ہیں۔ اس عارضی نجاست کو شرعی طریقے سے دور کرنے کے عمل کو تطھیر کہا جاتا ہے۔ (3)

التعريف اللغوي المختصر :


’تنجیس‘ کسی شے کو نجس کرنا، نجاسة طہارت کی ضد ہے ۔ نَجِس کا معنی ہے ’گندی شے‘۔