البارئ
(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...
بہت بڑے بدلے اور وافر ثواب کا گھر جسے اللہ تعالیٰ نے قیامت کے دن اپنے اولیا اور طاعت گزاروں کے لیے تیار کر رکھا ہے۔
’جنت‘ ہمیشگی اور عزت کا گھر ہے جسے اللہ عز وجل نے اپنے مومن بندوں کے لیے تیار کر رکھا ہے، جس میں اللہ تعالیٰ انھیں اپنے دیدار سے سرفراز کرے گا، اور اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والی ایسی ایسی نعمتیں ہیں جو نہ تو کسی آنکھ نے دیکھی ہے، نہ ان کے بارے میں کسی کان نے سنا ہے اور نہ ہی کسی بشر کے دل میں ان (نعمتوں) کا کوئی خیال پیدا ہوا ہے۔ یہ مکمل نعمتوں کا گھر ہے جس میں کوئی کمی نہیں ہے، اور نہ کوئی بدمزگی ہے۔ اسے ’جنت‘ اس میں پائے جانے والے درختوں کے گھنے ہونے اور ان کی شاخوں کے آپس میں لپٹ کر سایہ کرنے کی وجہ سے کہا گیا ہے۔ اور اس وجہ سے بھی کہ اس کا ثواب آج لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے۔
جنت: ’باغ‘۔ کہا جاتا ہے کہ اس سے مراد ’لمبے کھجور کے درخت ہیں‘، اور ہر ’گھنا درخت‘جس کا بعض حصہ بعض کو چھپائے ہو اسے ’جنت‘ کہتے ہیں۔ لفظِ ’جن‘ کا اصل معنی ہے ’محسوسات سے چھپنا‘۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”جَنَّ الشَّيءَ“ کہ اس نے اس شے کو چھپا دیا، اور ہر وہ شے جو آپ سے چھپا لی جائے اسے ”جُنّ عنک“ کہتے ہیں۔