القيوم
كلمةُ (القَيُّوم) في اللغة صيغةُ مبالغة من القِيام، على وزنِ...
خالصتاً اللہ کی عبادت کرنا اور بتوں کی پوجا سے اعراض کرنا ۔ (2)
حنیفیت: اس سے مراد ابراھیم علیہ السلام کا دین ہے جس پر اللہ نے اپنے بندوں کو پیدا فرمایا اور سب کو اس کی پابندی کا حکم دیا اور سب کے لئے اسے پسند کیا۔ یہ محمدی عقیدہ ہے جس کے سوا اللہ کسی اور سے کوئی اورعقیدہ قبول نہیں کرتا۔ یہ وہ اسلامی حقیقت ہے جس کے لئے اللہ نےتمام رسولوں کو مبعوث کیا جس میں اکیلے اللہ پر، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں اور آخرت کے دن پر ایمان لانا اور بتوں اور مورتیوں کی پوجا سے دور رہنا شامل ہے۔ ’حنیف‘ اس شخص کو کہتے ہیں جو راہ راست پر قائم ہو، اسلام پر کاربند ہو، اللہ کی طرف متوجہ ہو اور اس کے علاوہ ہر کسی سے اعراض کرنے والا ہو۔ ’حنیفیت‘ سے کفار جیسے اہلِ کتاب وغیرہ خارج ہیں۔
سیدھا راستہ ۔ ’حَنِيف‘ جو بھلائی کی راہ پر راست روی سے قائم ہو اور شر سے دور ہو ۔ اس کی جمع "حُنَفَاء" آتی ہے۔ ’حَنَف‘ کا حقیقی معنی ہے ’ٹیڑھا اور کج ہونا‘۔ ’حنیف‘ لنگڑے شخص کو کہتے ہیں۔’حنیفیت‘ استقامت کے معنی میں بھی آتا ہے، عربوں کے ہاں حنیف اس شخص کو کہا جاتا ہے جو ابراھیم علیہ السلام کے دین پر قائم ہو۔