خشوع، عاجزی، انکساری، فروتنی، سکون، ٹھہراؤ، اطمینان۔ (الخُشُوع)

خشوع، عاجزی، انکساری، فروتنی، سکون، ٹھہراؤ، اطمینان۔ (الخُشُوع)


التربية والسلوك أصول الفقه العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


نماز میں اعضاء کے پرسکون ہونے کے ساتھ ساتھ حضورِ قلب اور اطمینان ہونا۔ (2)

الشرح المختصر :


خشوع: یہ ایک عظیم عبادت ہے جس کی بدولت اعضاء میں اطمینان، ٹھہراؤ اور سکون آجاتا ہے ۔ ’خشوع‘ کا لفظ دو معانی کو متضمن ہے؛ ایک ’عاجزی و انکساری‘ اور دوسرا ’سکون و اطمینان‘ جو کہ دل کی نرمی کو مستلزم ہے جس کے ساتھ سختی کا وجود ہی نہیں رہ سکتا۔ دل کے خشوع میں یہ بات داخل ہے کہ وہ اللہ کی بندگی کرے اور مطمئن رہے۔ (3)

التعريف اللغوي المختصر :


خشوع: ’عاجزی‘، ’سکون ‘اور ’پستی‘ اختیار کرنا۔ جب کوئی شخص نماز کو حضور قلب کے ساتھ پڑھے تو کہا جاتا ہے’’خَشَعَ في صَلاتِه‘‘یعنی اس نے اپنی نماز میں خشوع اختیار کیا۔ یہ ’خَشَعَتِ الأرضُ‘ سے ماخوذ ہے ایسا اس وقت کہا جاتا ہے جب زمین ٹھہر جائے اور پرسکون ہوجائے۔