گونگا (الأَبْكَمُ)

گونگا (الأَبْكَمُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


جو شخص سمجھ میں آنے والے کلام کے بولنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو، خواہ یہ پیدائشی ہو یا کسی دیگر سبب سے ہو۔

الشرح المختصر :


الأَبْكَمُ: اس شخص کو کہتے ہیں جو بولنے پر قادر نہ ہو اور زبان سے بیان کرنے کی قدرت پیدائشی طور پر کھو چکا ہو۔ یعنی پیدائشی طور پر اس میں قوت گویائی نہ ہو، یا کسی اور عارضہ کی وجہ سے قوت گویائی نہ ہو۔ جیسے کسی مرض کی وجہ سے چلی گئی ہو یا کسی حادثہ کی وجہ سے کلام وغیرہ پر قدرت نہ رہی ہو۔ ’اَبْکَم‘ کو ’مُعَاق صَوْتِی‘ (بولنے سے معذور) بھی کہتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


الأَبْكَمُ: وہ شخص جو کلام نہ کرسکتا ہو۔ بعض کا کہنا ہےکہ ’الأَبْكَمُ‘ اس کو کہتے ہیں جو پیدائشی طورپر نہ بولتا ہو، یا وہ انسان جو نہ بولتا ہو، نہ سنتا ہو اور نہ ہی دیکھتا ہو۔ ’بکم‘ کے اصل معنی ہیں کلام کرنے کی قدرت نہ ہونا۔ اسی سے کہا جاتا ہے: ”بَکَمَ عن الکلامِ، بَکَمًا، وَ بکامۃً“ یعنی وہ شخص بولنے سے گونگا ہوگیا، جب وہ بولے نہ اور اپنے آپ کو کلام کرنے سے روک لے۔