الحكيم
اسمُ (الحكيم) اسمٌ جليل من أسماء الله الحسنى، وكلمةُ (الحكيم) في...
نفس کا کمزور ہونا اور ناگواری کے ساتھ دوسرے کے لیے عاجزی اختیار کرنا۔
’ذُلّ‘ نفس کی ایک صفت ہے جو انسان سے باہر کسی سبب کی وجہ سے ہوتی ہے؛ بایں طور کہ کوئی اس پر زور وزبردستی کرے جس کی وجہ سے یہ اس کا تابع اور ماتحت ہوجائے۔ ’ذلّ‘ کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: قابلِ مذمت ذُل: اس سے مراد اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے رسوائی، کمزوری، خواری اور انکسار کے طور ہر عاجزی اختیار کرنا۔ دوسری قسم: قابلِ تعریف ذُل: اس سے مراد اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے لیے عاجزی وفروتنی اختیار کرنا ہے۔ یہ دنیا وآخرت میں عزت وشرف اور مدد و نصرت کا عنوان ہے۔
الذُّلُّ: کمزوری اور رسوائی۔ ’ذلّ‘ کی ضد عزت وقوت آتی ہے۔ ذُل کا اصل معنی نرمی اور آسانی ہے۔ یہ فرمانبردار ہونے اور سر تسلیم خم کر دینے کے معنی میں بھی آتا ہے۔