الرقيب
كلمة (الرقيب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل) أي:...
حفظانِ صحت یا دفعِ مرض کے لیے کسی قول اور دعا کے ذریعہ پناہ چاہنا۔
رقیہ شرعیہ دراصل قرآنی آیات اور مسنون دعاؤں کے ذریعہ پناہ چاہنا ہے اور یہ علاجِ نبوی کے عظیم اور نفع بخش وسائل میں سے ہے۔ یہ وہ دعائیں اور اذکار ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ سے شفا طلب کرنے کے لیے مریض پر پڑھا جاتا ہے۔ تعویذ سے مراد محفوظ کرنا، بچانا اور حفاظت کرنا ہے۔ رقیہ زبان کے قول پر مشتمل ہوتا ہے جو کہ اذکار وادعیہ کا پڑھنا ہے۔ نیز یہ دل کے عمل کو بھی شامل ہے، اور وہ دم کرنے والے کا اور جسے دم کیا جا رہا ہے دونوں کا دل سے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرنا ہے، اسی طرح یہ کچھ افعال پر بھی مشتمل ہوتا ہے، جیسے پھونک مارنا (جس میں لعابِ دہن بھی نکلے) اور دم کرنے کے بعد بدن پر ہاتھ پھیرنا، درد کی جگہ پر ہاتھ رکھنا، مریض پر پانی ڈالنا، مریض کا پانی پینا اور ان کے علاوہ دیگر امور۔
رُقْیہ: روک تھام اور تحفظ۔۔ یہ پناہ مانگنے اور اپنے آپ کو محفوظ کرنے کے معنی میں بھی آتاہے۔ یہ لفظ در اصل ’تَرْقِّی‘ سے بنا ہے، جس کا معنی اوپر چڑھنا اور بلند ہونا ہے۔