سب وشتم، گالی گلوچ (السَّبُّ)

سب وشتم، گالی گلوچ (السَّبُّ)


الفقه أصول الفقه التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


ہر وہ بری بات جس سے تنقیص اور اہانت مقصود ہو۔

الشرح المختصر :


سبّ سے مراد وہ بُری بات ہے جس کے کہنے والے کا مقصد دوسرے کی تنقیص اور اہانت ہوتا ہے۔ گالی گلوچ کے لیے درج ذیل الفاظ کا استعمال ہوتا ہے: کافر، فاسق، منافق، جھوٹا، فاجر، خبیث، بھینگا وغیرہ۔ گالی گلوچ کی مختلف اقسام ہیں، ان میں سے چند ایک ملاحظہ ہوں: 1. گالی کی وہ قسم جس کی وجہ سے گالی دینے والا کافر ہوجاتا ہے، جیسے اللہ تعالی کو گالی دینا، یا اس کے کسی نبی یا رسول کو گالی دینا یا دینِ اسلام کو گالی دینا۔ 2. گالی کی وہ قسم جس سے حدّ قذف لازم آتی ہے، اس سے مراد زنا کی تہمت لگانا۔ 3. گالی کی وہ قسم جس سے تعزیر (سزا) لازم آتی ہے، جیسے ولی الامر اور والدین کو گالی دینا۔ 4.گالی کی وہ قسم جس سے گناہ لازم آتا ہے جیسے صحابہ کو گالی دینا اور بعض اوقات تو اس سے کفر بھی لازم آتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


السَّبُّ: گالی گلوچ اور طعن وتشنیع کرنا۔ لفظ سبّ کسی کی تنقیص کرنے اور عار دلانے کے معنی میں بھی آتا ہے۔ سبّ کا اصل معنی ہے کاٹنا۔ گالی دینے کو سبّ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ دوستی اور محبت کے رشتے کو کاٹ دیتا ہے۔