طَرق (زمین پر لکیریں کھینچنا) (الطَّرْق)

طَرق (زمین پر لکیریں کھینچنا) (الطَّرْق)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


زمین پر لکیریں کھینچ کر یا کنکریاں پھینک کر، یا اسی طرح کی چیزوں کے ذریعہ غیب کی خبر دینا۔

الشرح المختصر :


’طَرق‘ کہانت کى ایک قسم ہے، جس کے ذریعے ان چیزوں کا پتہ لگایا جاتا ہے جو لوگوں سے غائب (پوشیدہ) ہوتی ہیں، خواہ وہ مطلق طور پر غائب ہو، جس سے مراد ہر وہ چیز ہے جو تمام مخلوقات سے مخفی ہوتی ہے، یا وہ نسبی طور پر غائب ہو، جس سے مراد وہ چیز ہے جو بعض لوگوں سے پوشیدہ ہوتی ہے اور بعض سے نھیں۔ یہ یا تو لکیر کو دیکھ کر کیا جاتا ہے، چاہے وہ لکیر زمین پر کھینچی جائے یا ریت پر، - اور اس کے کرنے والے کو ’’رَمّال‘‘ کہا جاتا ہے -، یا ہتھیلی یا پیالی میں دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ یا پھر کنکری مار کر اور اسے زمین پر پھینک کر کیا جاتا ہے۔ چنانچہ یہ کچھ خاکے اور شکلیں فراہم کرتا ہے جن کے ذریعے وہ بزعمِ خویش غیب کی چیزوں جیسے حصولِ منفعت، یا ناپسندیدہ چیز کے واقع ہونے وغیرہ کا پتہ لگاتے ہیں۔ ’طرق‘ شرکِ اکبر کى ایک قسم ہے، کیونکہ اس میں اللہ تعالی کے علمِ غیب کی صفت سے متصف ہونے کے حق میں دراندازی اور تجاوز پایا جاتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


الطَرْق: اس کے معنى لکیر کھینچنے کے ہیں، اسی سے جب زمین پر لکیر کھینچی جائے تو کہا جاتا ہے ”طَرَقَ على الأَرْضِ“ کہ اس نے زمین پر لکیر کھینچی۔ اس لفظ کا اصل مدلول ہے کسى چیز پر مارنا، اسی سے کنکری مارنا ہے جو کہ ایک طرح کی کہانت ہے۔