طلسم، جادو، معمہ، پہیلی، چیستان، ہر گہری اور ناقابلِ زود فہم بات ۔ (الطَّلْسَم)

طلسم، جادو، معمہ، پہیلی، چیستان، ہر گہری اور ناقابلِ زود فہم بات ۔ (الطَّلْسَم)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


لکیریں اور خاص انداز میں لکھی ہوئی غیر واضح اشیاء جن کا تعلق تاروں اور مداروں کے ساتھ ہوتا ہے جنہیں جادو گر یا بعض عقائد کے پیرو کسی نفع کے حصول یا کسی نقصان سے بچنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

الشرح المختصر :


’طلاسم‘جادو اور علمِ نجوم کی ایک قسم ہیں جنہیں محبت و نفرت وغیرہ کے حصول کے لیے لکھا جاتا ہے۔ اس میں شياطين تاروں کی روحوں کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں تاکہ زمین پر رونما ہونے والے واقعات پر اثر انداز ہو سکیں۔ ’طلاسم‘ میں جنات کی تعظیم اور عبادت ہوتی ہے تاکہ وہ ان کی مدد حاصل کرسکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ یہ عقیدہ بھی رکھتے ہیں کہ حقیقی فاعل اور مؤثر دراصل تارہ ہے بایں طور کہ ان کے سامنے ظاہر ہونے والے جنات تو محض شکلیں اور کلام ہیں۔ وہ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ یہ جنات تاروں کی روحیں ہیں جو ان سے مخاطب ہوتی ہیں اور اس اعتبار سے یہ لوگ جاہل اور مشرک ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


’طلسم‘ (طاء کے زیر اوراس کے شد کے ساتھ)۔ ایک قول کی رو سے اسے ’ ’طَلْسَمُ‘ بھی پڑھا جاتا ہے۔ اس کا معنی ہے: ’چھپی ہوئی بات‘۔ کہا جاتا ہے’سِرٌّ مُطَلْسَمٌ‘ یعنی ’چھپا ہوا راز یا رازِ سربستہ‘۔ ’طلمسہ‘ کا اطلاق کسی مبہم شے کو پڑھنے اور لکھنے پر ہوتا ہے۔ ’طلسم‘ ایک معرب شدہ یونانی لفظ ہے اور اس کا اطلاق ہر غیر واضح اور مبہم شے جیسے پہیلیوں اور معموں وغیرہ پر ہوتا ہے۔ ایک قول کی رو سے یہ ’طلسمہ‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے ’’کسی شی میں تبدیلی کرنا‘‘ اور ’’اسے ایک حالت سے دوسری حالت میں منتقل کرنا‘‘۔