ظاہر (الظَّاهِر)

ظاہر (الظَّاهِر)


علوم القرآن أصول الفقه الفقه

المعنى الاصطلاحي :


’ظاهِر‘: وہ لفظ جو دو یا دو سے زیادہ معانی کا احتمال رکھتا ہو تاہم ان میں سے کسی ایک معنی کے لیے اس کا استعمال زیادہ راجح ہو۔

الشرح المختصر :


’ظاھر‘: ایک ایسے کلام کا نام ہے جس کی مُراد اسی لفظ کے ساتھ سامع کے سامنے ظاہر اور واضح ہوجائے اور اس میں کوشش اور غور وخوض کی چنداں ضرورت پیش نہ آئے، بشرطیکہ سامع اہلِ زبان میں سے ہو۔ ایک قول یہ بھی ہے کہ ظاہر سے مراد وہ لفظ ہے جو کسی معنی پر اصل وضع یا عرف کے ذریعہ دلالت کرے، تاہم اس کے علاوہ دوسرے معنی کا بھی مرجوح احتمال موجود ہو۔ جیسے لفظ ’اسد‘ (شیر) ہے۔ جیسے آپ کہتے ہیں ’’رَأَيْتُ اليَوْمَ الأَسَدَ‘‘ کہ میں نے آج شیر دیکھا۔ اس کا راجح معنی چیر پھاڑ کھانے والا ایک جانور ہوتا ہے، تاہم بہادر آدمی کے مرجوح معنی کا بھی اس میں احتمال پایا جاتا ہے، اس لیے کہ یہ ایک مجازی معنی ہے اور پہلا معنی حقیقی اور متبادر الی الذہن ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’ظاھِرْ‘: واضح اور عیاں، جب کوئی شے واضح اور عیاں ہوجائے تو کہتے ہیں: ’’ ظَهَرَ الشَّيْءُ، يَظْهَرُ، ظُهوراً‘‘ کہ شے ظاہر ہوگئی۔ یہ بارز (نمایاں) اور منکشف (آشکار) کے معنی میں بھی آتا ہے۔