عرش (الْعَرْش)

عرش (الْعَرْش)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


ایک بڑا تخت جس کے پائے ہیں، اسے اللہ نے تخلیق فرمایا اور پھر اس پر مستوی ہوگیا، اور اسے اٹھائے رکھنے کا فرشتوں کو حکم دیا ہے۔ یہ عالَم پر قُبہ (گنبد) کی طرح اور مخلوقات پر چھت کے مانند ہے۔

الشرح المختصر :


عرش سب سے عظیم اور اعلی ترین مخلوق ہے، جسے اللہ نے پیدا کیا پھر اس پر مستوی اور بلند ہوا، اور فرشتوں کو اسے اٹھائے رکھنے اور اس کی تعظیم کا حکم دیا۔ اور اللہ تعالیٰ اس کے اوپر اور اپنی تمام مخلوق کے اوپر ہے۔ عرش کی کچھ صفات یہ ہیں: اللہ تعالیٰ نے اسے پانی کے اوپر بنایا، اور اس کے پائے بنائے جن سے اسے اٹھایا جاتا ہے اور یہ کہ وہ جنت کی چھت ہے اور عالَم پر قبہ (گنبد) کی طرح ہے، اور یہ کہ وہ ساتوں آسمانوں اور تمام مخلوقات کے اوپر ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


عرش سے مراد بادشاہ کا تخت، اسی سے کہا جاتا ہے: ”جَلَسَ المَلِكُ على عَرْشِهِ“ کہ بادشاہ اپنے عرش یعنی تخت پر بیٹھا۔ عرش کا معنی ’گھر کی چھت‘ بھی آتا ہے۔ عرش کا حقیقی معنی ہے: ’بلندی اور ارتفاع‘۔