الأحد
كلمة (الأحد) في اللغة لها معنيانِ؛ أحدهما: أولُ العَدَد،...
عمل کو ایمان سے مؤخر کرنا اور اس سے خارج قرار دینا۔
’إِرْجَاء‘ کا معنی ہے: ’عمل کو ایمان کے مدلول سے موخر کر دینا اور اسے ایمان میں شامل کرنے کے بجائے دوسرے درجے میں رکھنا‘۔ ’مُرجیہ‘ اسلامی فرقوں میں سے ایک فرقہ ہے۔ اس فرقے کے لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ ایمان کی موجودگی میں کوئی معصیت نقصان دہ نہیں ہے، جس طرح کہ کفر کے ہوتے ہوئی کوئی نیکی سودمند نہیں ہوتی۔ انہیں مرجیہ کا نام اس لیے دیا گیا کیونکہ ان لوگوں نے عمل کو ایمان سے مؤخر کردیا۔ ایک قول یہ ہے کہ انہیں یہ نام ان کے اس اعتقاد کی وجہ سے دیا گیا ہے کہ اللہ نے فاسق شخص کے گناہوں پر دی جانے والی سزا کو مؤخر کردیا ہے۔ ان کی کئی قسمیں ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں: ’مُرْجِئَةُ الفُقَهَاءِ‘ (فقہائے مرجیہ) اور ’مُرْجِئَةُ الـغُلاَةِ‘ (غالی مرجیہ) وغیرہ۔
الإرْجاءُ: مؤخر و ملتوی کرنا، اسی سے کہا جاتا ہے: ”أَرْجَأْتُ الأَمْرَ، أُرْجِئُهُ، إِرْجاءً“ یعنی میں نے اس امر کو مؤخر کردیا اور اسے ملتوی کر دیا۔