غالب گمان۔ (غَلَبَة الظَّن)

غالب گمان۔ (غَلَبَة الظَّن)


الحديث أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


دو پہلوؤں میں سے ایک کی جانب ایسا رجحان کہ دوسرا پہلو متروک بن جائے۔

الشرح المختصر :


شرعی احکام ظاہر پر مبنی ہوتے ہیں اور کئی مواقع پر یقین تک پہنچنا مشکل ہوتا ہے؛ اسی لیے شارع (اللہ تعالی) نے ظن (گمان) پر اعتماد کرنے اور اُسے اجتہاد، عمل اور قبول احکام کے سلسلے میں قابلِ اعتبار تسلیم کرنے کو روا رکھا ہے۔ ’ظن‘ کا اطلاق دو ایسے امور کو جائز قرار دینے پر ہوتا ہے، جن میں سے ایک دوسرے کے بالمقابل زیادہ واضح ہو۔ تاہم ظن کے کچھ درجات ہوتے ہیں؛ ظنون کے درمیان درجات کا تفاوت جب زیادہ ہوتا ہے تو بعض ظن دوسرے سے قوی ہوجاتے ہیں۔ کبھی کبھی ظن کا درجہ دلائل اور علامات کی بنا پر بڑھ جاتا ہے۔ جو ظن دوسرے پر قوی انداز میں غالب آجائے اور یقین کے قریب پہنچ جائے، اُسے ’ظن غالب' کہتے ہیں۔