فسق، گناہ (الفِسْق)

فسق، گناہ (الفِسْق)


العقيدة الحديث الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


شہادتین کا اقرار کرنے (اسلام لانے) اور توحید کا عقیدہ رکھنے کے باوجود احکامِ شریعت پر عمل نہ کرنا۔

الشرح المختصر :


فسق سے مراد شریعت کی مخالفت کرنا ہے، یا تو اس کے اوامر کو ترک کرکے یا اس کے نواہی کا مرتکب ہوکر۔ چنانچہ بعض اوقات تو فرائض کو ترک کرکے فسق ارتکاب ہوتا ہے تو بعض اوقات کبیرہ یا صغیرہ حرام کردہ امور کے ارتکاب کے ذریعہ فسق لازم آتا ہے۔ جو بھی کسی گناہ کا مرتکب ہوا ہے اسے اس کے ارتکاب کردہ جرم کے مطابق سزا دینا واجب ہے۔ لھٰذا اگر اس کا جرم حد یا قصاص کا موجب ہے، تو جو سزا واجب ہوئی ہے اس پر نافذ کیا جائے گا۔ اور اگر یہ جرم حد یا قصاص کا موجب نہ ہو تو قاضی اسے اپنی صوابدید کے مطابق ایسی سزا دے گا جو اسے گناہ کا ارتکاب کرنے سے روک دے۔

التعريف اللغوي المختصر :


الفِسْقُ: یعنی نافرمانی کرنا اور اطاعت سے نکل جانا۔ اس کا اصل معنی ہے: کسی چیز کا کسی چیز سے از راہِ فساد نکلنا۔