الخالق
كلمة (خالق) في اللغة هي اسمُ فاعلٍ من (الخَلْقِ)، وهو يَرجِع إلى...
مخالفت و ہٹ دھرمی کے طور پر حق کو ٹھکرا دینا بایں طور کہ وہ نہ تو اسے جاننے کی کوشش کرے اور نہ ہی اس پر عمل کرے، چاہے وہ قول ہو یا عمل یا اعتقاد ہو۔
’تکبر اور انکار کا کفر: یہ کفرِ اکبر کی انواع میں سے ایک نوع ہے۔ کیوں کہ ایمان قول و عمل اور ارادہ کے مجموعے کا نام ہے اور دین میں اخبار بھی ہیں اور اوامر بھی۔ چنانچہ ’دل‘ دین کی خبروں کی تصدیق کرتا ہے اور اس کے اوامر کو مانتا ہے اور ان کے سامنے سرِتسلیم خم کردیتا ہے۔ بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک اس میں دونوں باتیں نہ پائی جائیں۔ یعنی خبروں کی تصدیق بھی ہو اور احکام کی پیروی بھی۔ جب بندہ (احکام کی) پیروی چھوڑ دیتا ہے تو وہ مستکبر (تکبرکرنے والا) ہوجاتا ہے اگرچہ دل سے تصدیق ہی کیوں نہ کرتا ہو، جیسا کہ ابلیس، فرعون اور یہودیوں کا کفر تھا کیوں کہ انھوں نے حق کو جان لیا تھا تاہم نہ تو انھوں نے اس کی پیروی نھیں کی۔ لھٰذا جس شخص نے رسول ﷺ کی لائی ہوئی باتوں سے قول کے ذریعے اعراض کیا جیسے وہ شخص جو کہے کہ ’’میں اس کی اتباع نہیں کرتا‘‘ یا فعل کے ذریعے اعراض کرے جیسے ’’وہ شخص جو آپﷺ کے لائے ہوئے حق کو سننے سے منہ پھیر لے، یا اپنے کانوں میں انگلیاں ڈال لے تاکہ سن نہ سکے، یا اسے سنے تو سہی لیکن اپنے دل سے اس پر ایمان لانے سے اعراض کرے، تو یہ انکار اور تکبر کے طور پر کفر کرنے والے ہیں۔