البحث

عبارات مقترحة:

العظيم

كلمة (عظيم) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعيل) وتعني اتصاف الشيء...

القدير

كلمة (القدير) في اللغة صيغة مبالغة من القدرة، أو من التقدير،...

القريب

كلمة (قريب) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فاعل) من القرب، وهو خلاف...

فرقۂ کلابیہ
(الْكُلَّابِيَّة)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

متکلمین کا ایک فرقہ جو عبداللہ بن سعید بن کُلاّب کی طرف منسوب ہے، جو اس بات کے قائل ہیں کہ قرآن مجید اللہ کے کلام کی حکایت ہے اور ایمان تصدیق اور زبان کے قول کا نام ہے، اور وہ نہ بڑھتا ہے اور نہ کم ہوتا ہے۔

الشرح المختصر

’کُلّابیہ‘ اہلِ کلام کا ایک گروہ ہے جس کا ظہور تیسری صدی ہجری کے نصف میں جہمیہ اور معتزلہ کے ظہور کے بعد ہوا۔ یہ لوگ عبداللہ بن سعید بن کُلاّب القطان البصری کے پیروکار ہیں، جس نے ایک تیسرے مکتبِ فکر یعنی صفاتی مکتبِ فکر کی بنیاد ڈالی۔ کلابیہ کے اہم عقائد یہ ہیں: 1۔ اختیاری صفات کی نفی کرنا، جن سے مراد صفاتِ افعال ہیں جو اللہ تعالیٰ کی مشیت کے ساتھ متعلق ہوتے ہیں جیسے استواء، اور صرف سات صفات کا اثبات کرنا۔ 2۔ ان کا کہنا ہے کہ بندوں کے افعال اللہ کی مخلوق ہیں، جب کہ بندے ان کا کسب کرتے ہیں۔ 3۔ ان کا کہنا ہے قرآن بغیر حروف اور آواز کے بس اللہ تعالی کے کلام کی حکایت ہے۔ یہ دراصل وہ معنی ہے جو اس کی ذات کے ساتھ قائم ہے۔ 4۔ یہ اس بات کے قائل ہیں کہ ایمان تصدیق (قلبی) اور زبان کے قول کا نام ہے اور یہ کہ اس میں کمی بیشی نہیں ہوتی اور اس میں استثناء کرنا واجب ہے، اور گناہ کبیرہ کا مرتکب کامل الایمان مومن ہے۔

التعريف اللغوي المختصر

الكُلّابِيَّةُ: ابن کُلاّب کی طرف نسبت ہے۔ اس سے مراد کُلّابیہ فرقہ ہے، اس فرقے کو یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ یہ لوگ عبد اللہ بن کُلاب القطّان البصری نامی ایک شخص کی پیروی کرتے ہیں۔