البحث

عبارات مقترحة:

المؤخر

كلمة (المؤخِّر) في اللغة اسم فاعل من التأخير، وهو نقيض التقديم،...

العالم

كلمة (عالم) في اللغة اسم فاعل من الفعل (عَلِمَ يَعلَمُ) والعلم...

الطيب

كلمة الطيب في اللغة صيغة مبالغة من الطيب الذي هو عكس الخبث، واسم...

غلام بنانا
(الاسْتِرْقاق)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

کسی آزاد انسان کو مملوکہ غلام بنانا۔

الشرح المختصر

’رِقٌّ‘ (غلامی ) ایک شرعی معذوری ہے جو انسان پر اللہ سے کفر کرنے کی وجہ سے آتی ہے۔ اِسْتِرْقَاق (غلامی) کے دو اسباب ہیں: 1- حربی کفار سے جنگ، چاہے وہ بذات خود جنگ کریں یا پھر لڑنے والوں کے ماتحت ہوں۔ جب حاکم انہیں پکڑ کر قیدی بنا لے تو اسے اختیار ہوگا کہ چاہے تو انہیں قتل کردے یا غلام بنا لے اور اگر چاہے تو انہیں آزاد کردے۔ 2- اِسْتِرْقَاق (غلامی) کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ کسی مملوکہ باندی سے جماع کیا جائے اور اس سے بچہ پیدا ہو (یہ پیدا ہونے والا بچہ بھی غلام ہوگا)۔ کیونکہ آزادی اور غلامی کے معاملات میں بچہ ماں کے تابع ہوتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر

الاسْتِرْقاقُ: کسی شخص کو غلام بنانا۔ ’رَقِيقٌ‘ سے مراد مملوکہ غلام ہے چاہے مرد ہو یا عورت۔ ’اِسْتِرْقَاق‘ اصل میں ’رِقَّةٌ‘ سے ہے جس کا معنی ہے ’نرمی‘ اور ’رِقَّةٌ‘ کی ضد ’سختی‘ ہے۔ اور ’استرقاق‘ کی ضد ’آزادی‘ ہے-