الباطن
هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...
وہ عورت جس کا حیض منقطع ہوگیا ہو اور وہ سببِ انقطاع نہ جانتی ہو۔
”مُرتابہ“: طلاق یا وفات کی عدت گذارنے والی عورت جس کو حیض آنا بند ہوگیا ہو اور اس کو حیض کے رُک جانے کا سبب معلوم نہ ہو۔ اور وہ علاماتِ حمل مثلاً حرکت، یا پیٹ کا پھولنا،یا پستانوں میں دودھ کا اترنا وغیرہ دیکھے، تاہم اس کو اپنے رحم کے جنین سے خالی ہونے کا یقین نہ ہو۔ اس عورت کو مُمْتَدَّة الطُّهْرِ (جس کے طہر کے ايام دراز ہو گئے ہوں) اور مُخْتَلِفَة الأَقْراءِ (جس کے ایام حیض میں تبدیلیاں آتی رہتی ہوں) بھی کہتے ہیں۔
المُرْتابَةُ: شک کرنے والی خاتون۔ کہا جاتا ہے: ”رابَنِي الشَّيْءُ وأَرابَنِي“ یعنی مجھے فلاں شے نے شک میں ڈال دیا۔ یہ پس وپیش کرنے والی خاتون کے معنی میں بھی بولا جاتا ہے۔ ”ریب“ کے اصل معنی ہیں: نفس کا بے چین ہونا اور پریشان ہونا۔ اس کی ضد ”یقین“ اور ”طمانینت“ آتی ہے۔