اِتحاد (الْاتِّحَاد)

اِتحاد (الْاتِّحَاد)


العقيدة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


دو یا دو سے زائد چیزیں کسی ایک صفت، جگہ، نوعیت یا ان جیسے دیگر امور میں متفق ہو جائیں۔

الشرح المختصر :


اتحاد کا مفہوم یہ ہے کہ دو یا دو سے زائد چیزیں کسی معاملہ میں مشترک ہو کر ایک ہو جائیں۔ اتحاد کی کئی قسمیں ہیں: 1- اتحادِ ذمہ: اس کا مطلب یہ ہے کہ دو ذمے ایک شخص کے اندر جمع ہو جائیں، اور درآں حالیکہ ایک شخص بیک وقت قرض دار بھی ہو اور قرض خواہ بھی ہو۔ 2- اتحادِ مجلس: اور وہ یہ ہے کہ مثلاً دو باہم عقد کرنے والوں کا ایک ہی مجلس میں جمع ہونا، جیسے بیچنے والا اور خریدار۔ 3- اتحادِ جنس یا اتحادِ نوع: یعنی دو چیزیں ایک ہی جنس یا ایک نوعیت کى ہوں، عربی میں اس کى مثال ”ماعز“ (بکرا) اور ”ضأن“ (بھیڑ) سے دی جا سکتی ہے، کیوں کہ یہ دونوں جنسِ ’غنم‘ (لفظِ ’غنم‘ عربی میں بھیڑ اور بکرے دونے پے بولا جاتا ہے) سے ہیں۔ 4- اتحادِ وزن یا اتحادِ کیل: یعنی دو چیزیں ایسی ہوں کہ دونوں ناپی جانے والی یا دونوں ہی وزن کى جانے والى ہوں۔ 5- اتحادِ حکم: اس کا مطلب ہے کہ دو چیزوں کا ایک ہی حکم ہو جیسے بول وبراز کا حکم کہ دونوں نماز کے موانع میں سے ہیں۔ 6- اتحادِ سبب: ایک ہی شخص نے دو چوریاں کى ہوں، اور دونوں چوریاں اس درجہ کی ہوں کہ اس شخص کا ہاتھ کاٹا جائے، تو اسے اتحادِ سبب کہتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


اتحاد کے لغوی معنى ہیں دو یا دو سے زائد چیزوں کا ایک دوسرے میں جمع اور ضم ہو جانے کے۔ اُس کى ضد ہے الگ ہوجانا اور بٹ جانا۔ لفظِ ’اتحاد‘ کى اصل ’توحید‘ ہے، جس کے معنى ہیں کسى چیز کو تنہا اور ایک کرنے کے۔ لفظِ ’اتحاد‘ کے اور بھی کئی معانی ہیں جیسے جمع ہونا، متفق ہونا، جُڑ جانا، مل جانا، تحلیل ہو جانا، ایک دوسرے میں سما جانا اور متصل ہونا وغیرہ۔