الودود
كلمة (الودود) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعول) من الودّ وهو...
ایسا شخص جو اپنے ارادے سے مبرا ہو، اپنے شیخ سے محبت کرتا ہو، اس کے آگے سرِ تسلیم خم کرتا ہو، اللہ تعالیٰ سے خاص لگاؤ رکھتا ہو اور پورے طور پر اس کی طرف متوجہ ہو۔
’مُرید‘ صوفیا کی اصطلاح ہے۔ ان کے نزدیک ’مُرید‘ وہ شخص ہے، جو ربوبیت کے جلال اور الوہیت کے مرتبے میں ہر مخلوق کے حق میں مرتب ہونے والے اس کے حقوق کو جان لے اور یہ بھی جان لے کہ الوہیت کا تقاضا یہ ہے کہ سارے بندے ہمیشہ اس کے لیے جھُکیں، اس کی فرماں برداری اختیار کریں، اس کی محبت اور تعظیم کا دم بھریں، اس کی طرف مائل رہیں، دل کو اسی پر جماۓ رکھے، اس کے سوا ہر ایک کی محبت اور چاہت سے منہ موڑ لے اور کوئی دوسرا مطمحِ نظر اور مرکزِ توجہ نہ بناۓ۔ ’مُرید کی تعریف میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اِس سے مراد وہ شخص ہے، جس کا دل اللہ کے سوا ہر شے سے مر چکا ہو، اس لیے وہ صرف اللہ ہی کو چاہے، اس کے ذریعے اُس کی قربت کا خواستگار ہو، اس کا مشتاق ہو اور شدتِ اشتیاق کی وجہ سے اس کے دل سے دنیا کی خواہش جاتی رہے؛ کیوں کہ اس کا ارادہ معرفتِ حق سے منسلک ہو چکا ہے، وہ تصوف کی راہ کا راہی بن چکا ہے اور شیخِ طریقت کے زیر تربیت میں آچکا ہے۔ صوفیا کے ہاں مُرید کے لیے اِن شرائط کا پایا جانا ضروری ہے: شیخ کے لیے مکمل خضوع، ظاہری اور باطنی طور پر اس کی تعظیم وتوقیر، اس کی نافرمانی سے احتراز، اس کے کسی کام پر اعتراض سے پرہیز؛ خواہ وہ کام بظاہر حرام کیوں نہ ہو، اس کے ہر حکم کی وجہ پوچھے بغیر اس کی فوری تعمیل؛ چاہے اس کا معنی سمجھ میں آئے یا نہ آئے۔ مختصر یہ کہ اس کی حیثیت شیخ کے سامنے ایسے ہی ہو، جیسے غسل دینے والے کے سامنے مُردہ لاش کی ہوتی ہے۔ اہلِ تصوف کے یہاں مُرید کے دو معانی مراد لیے جاتے ہیں: پہلا معنی: مُحِبّ (محبت کرنے والے) کے معنی میں، یعنی مُرید ’سالک مجذوب‘ ہوتا ہے۔ دوسرا معنی: مقتدی کے معنی میں۔ مقتدی وہ شخص ہوتا ہے، جس کی آنکھوں کو اللہ نے نورِ ہدایت کے ذریعے روشن کردیا ہو؛ یہاں تک کہ وہ ہمیشہ اپنی کمیوں ہی کو دیکھتا ہو۔
مُرید: ’أرادَ‘ فعل سے اسم فاعل کا صیغہ ہے۔ کہاجاتا ہے ’أرادَ الشیءَ، یُریدُہُ، اِرادۃً‘ کہ اس نے فلاں شے کو چاہا۔ جب کوئی شخص کسی کی تمنا کرے، اس کی جستجو رکھے، اس سے محبت کرے اور اس کی طرف راغب ہو، تو وہ اس کا مُرید ہوتا ہے۔ ’مُرید‘ یعنی تصرف کے لیے چنیدہ شخص؛ خواہ اسے محبت کی وجہ سے تصرف کے لیے چُنا گیا ہو یا محبت کے علاوہ کوئی دوسری وجہ سے۔