الرزاق
كلمة (الرزاق) في اللغة صيغة مبالغة من الرزق على وزن (فعّال)، تدل...
میدان جنگ میں دشمن سے مزاحمت کرنا اور اس پر غالب آنے کی کوشش کرنا۔
”المُصابَرَة“ صبر کے درجات میں سے ایک درجہ ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: 1۔ دشمن کے مقابلے میں مصابرت: اس سے مراد مجاہد کا دشمن کے ساتھ قتال میں ثابت قدم رہنا اور جنگ کی سختیوں میں اس پر غالب آنا ہے بایں طور کہ وہ مشکلات اور سختیوں پر اس سے زیادہ صابر ہو۔ اس کا برعکس طرزِعمل ”فِرار“ ہے، ماسوا اس کے کہ یہ جنگی چال کے طور پر یا پھر کسی دوسری فوج کے ساتھ جا ملنے کے لئے ہو۔ 2۔ عام حالات میں دیگر لوگوں کے مقابلے میں مصابرت: اس سے مراد کسی شخص کا اپنے اور دیگر لوگوں کے مابین واقع ہونے والے ناپسندیدہ امور کو برداشت کرنا ہے بایں طور کہ وہ بدسلوکی کرنے والے شخص سے انتقام نہ لے، لوگوں کی بداخلاقیوں کو برداشت کرے اور نفس کو گناہوں اور شہوتوں سے روکنے کے لیے پوری طاقت صرف کرے۔
المُصابَرَةُ: صبر کو اپنائے رکھنا اور اس پر ثابت قدم رہنا۔ یہ دراصل ”الصَّبْر“ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے: روکنا۔