حق کو مضبوط کرنے کا مطالبہ، توثیق، تصدیق (الاِسْتِيثَاقُ)

حق کو مضبوط کرنے کا مطالبہ، توثیق، تصدیق (الاِسْتِيثَاقُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی معین طریقے سے حق کو اس کی حفاظت کی غرض سے پختہ اور مضبوط کرنے کا مطالبہ۔

الشرح المختصر :


توثیق (یقینی تصدیق) کے ذرائع میں سے کوئی ذریعہ اختیار کرتے ہوئے تصرفات کی توثیق کرنا ایک مشروع عمل ہے کیونکہ لوگوں کو اپنے معاملات میں اس کی ضرورت اس اندیشے کے تحت پڑتی ہے کہ کہیں حقوق کا انکار نہ ہوجائے اور یہ تلف نہ ہوجائیں اور کسی تنازع کی صورت میں یا بھول جانے کی حالت میں ان کی طرف آسانی سے رجوع کیا جا سکے۔ توثیق کے وسائل میں سے کچھ یہ ہیں: لکھنا، چیک دینا، رہن رکھنا، گواہ بنانا، ضمانت دینا، کفیل بننا اور (شے کو) ’وک لینے کا حق وغیرہ۔ استیثاق کا اختتام اپنے سبب کے ختم ہونے کے ساتھ ہی ہوجاتا ہے مثلاً کسی مرہونہ شے کو روکے رکھنے کا قرض کی ادائیگی کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے اور اس صورت میں رہن چھڑاتے ہوئے اسے اس کے رکھوانے والے کے حوالے کرنا واجب ہوتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


استیثاق لغت میں شے کو تقویت دینے اور اسے پکا کرنے کو کہتے ہیں۔ اس کا حقیقی معنی ہے باوثوق معاملے کو اختیار کرنا۔ یہ ”وثاقہ“ اور ”توثیق“ سے ماخوذ ہےجس کا معنی ہے: محکم و پختہ کرنا۔ استیثاق کا معنی وثیقہ مانگنا بھی آتا ہے۔ وثیقہ سے مراد ہر وہ چیز ہے جس سے شے کی تصدیق ہوتی ہے جیسے کوئی لیٹر وغیرہ۔ استیثاق کے یہ معانی بھی آتے ہیں: کسنا، گرہ لگانا، باندھنا، قید کرنا اور محفوظ کرنا۔