البحث

عبارات مقترحة:

العليم

كلمة (عليم) في اللغة صيغة مبالغة من الفعل (عَلِمَ يَعلَمُ) والعلم...

الآخر

(الآخِر) كلمة تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...

وائل بن حجر - رضی اللہ عنہ- سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں کہ: "میں نے نبی کو دیکھا کہ جب آپ سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں سے پہلے اپنے گھٹنوں کو (زمین پر) رکھتے اور جب (سجدے سے) اٹھتے تو گھٹنوں سے پہلے اپنے ہاتھوں کو (زمین سے) اٹھاتے۔ "

شرح الحديث :

وائل بن حجر - رضی اللہ عنہ- بیان کر رہے ہیں کہ انھوں نے نبی کو دیکھا کہ جب آپ سجدے کے لیے نیچے جھکتے تو اپنے گھٹنوں کو پہلے زمین پر رکھتے اور پھر اپنے ہاتھوں کو رکھتے اور جب دوسری یا تیسری یا چوتھی رکعت کے لیے کھڑے ہوتے تو گھٹنوں سے پہلے زمین سے اپنے ہاتھوں کو اٹھاتے تھے۔ اُس حدیث کا بھی یہی معنی ہے جس میں آیا ہے کہ: "جب آپ اٹھتے تو اپنے گھٹنوں کے سہارے اٹھتے اور اپنی ران پر تکیہ کرتے تھے۔" یعنی آپ زمین کا سہارا نہیں لیتے تھے۔اکثر علماء اسی حدیث کی پیروی کرتے ہیں۔ ان کے بقول سنت یہ ہے کہ نمازی سجدے میں جاتے ہوئے ہاتھوں سے پہلے اپنے گھٹنوں کو زمین پر رکھے۔ اگرچہ یہ حدیث ضعیف ہے تاہم اس کی عمر - رضی اللہ عنہ- اور دیگر صحابہ کے عمل سے تائید ہوتی ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية