الرحيم
كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ‘‘انھیں (صحابہ کو) نماز پڑھائی اور آپ سے سہو ہو گیا ، تو آپ نے دو سجدے کیے، پھر تشہد پڑھا، پھر سلام پھیرا ’’۔
حدیث شریف میں نبی ﷺ کا یہ طریقہ بیان ہوا ہے کہ جس سے نماز میں سہو ہوجائے، وہ سہو کے دو سجدے کرے، پھر تشہد پڑھے، پھر سلام پھیرے۔ اور سلام کے بعد سجدۂ سہو کی دو صورتیں ہیں: ① نماز میں کمی کے ساتھ سلام پھیر دینا۔ ② سلام کے بعد نماز میں شک ہوجائے، تو مناسب یہی ہے کہ یقینی بات پر عمل کرے۔ اس حدیث میں تشہد کا ثبوت شاذ ہے؛ کیوں کہ راجح قول کے مطابق سہو کے دو سجدوں کے بعد تشہد نہیں ہے۔