القاهر
كلمة (القاهر) في اللغة اسم فاعل من القهر، ومعناه الإجبار،...
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ "حلال چیزوں میں اللہ کو سب سے زیادہ ناپسند طلاق ہے"۔
اس حدیث سے- بشرطیکہ یہ صحیح ہو - یہ معلوم ہو تا ہے کہ طلاق اپنی اصل کے اعتبار سے مباح ہے کیونکہ لوگوں کو تب اس کی ضرورت پڑتی ہے جب ایک ساتھ زندگی بسر کرنا ممکن نہ رہے تاہم اس کے نتیجے میں میاں بیوی اور اولاد کو جو مفاسد اور نقصانات لاحق ہوتے ہیں ان کی وجہ سے یہ اللہ کے ہاں ناپسندیدہ اور غیرمحبوب ہے۔ اور طلاق کو حلال کہنے سے اس کی کراہت کی نفی نہیں ہوتی۔ بعض اوقات اللہ تعالی کسی شے کو حلال تو کر دیتا ہے لیکن اس میں پائی جانے والی ان مضرتوں کے باعث جو مقاصد شریعت کے منافی ہوتی ہیں اسے پسند نہیں فرماتا۔ شریعت کا نکاح سے مقصود یہ ہے کہ یہ ہمیشہ قائم رہے، اس کی بدولت خاندانوں کو استقرار ملے اور اولاد پیدا ہو، جب کہ طلاق کی وجہ سے یہ مقصد فوت ہوجاتا ہے۔