الأول
(الأوَّل) كلمةٌ تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...
سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جس نے اپنے غلام کو قتل کیا ہم اسے قتل کریں گے، اور جس نے اپنے غلام کے ناک کان کاٹا ہم اس کے ناک کان کاٹ دیں گے“۔
یہ حدیث ـــــــ بشرطِ صحت ــــــ اس بات کا فائدہ دیتی ہے کہ قصاص جان اور اعضاءِ جسم میں ثابت ہوتا ہے، پس جس نے کسی جان یعنی انسان کو جان بوجھ کر دشمنی سے قتل کردیا تو بدلے میں اسے بھی قتل کیا جائے گا مقتول خواہ اس کا غلام ہی کیوں نہ ہو، اور جس نے کسی شخص کے کسی عضو پر ظلم ڈھایا اور اسے تلف کر ڈالا تو اس پر اس کا مواخذہ ہو گا اور قصاص میں اس کے عضو کو تلف کیا جائے گا، مگر جمہورِ علماء کے نزدیک غلام و آزاد کے مابین قصاص نہیں ہے دونوں کے مابین عدمِ مساوات اور اس حدیث کے ضعیف ہونے کی وجہ سے۔