الكبير
كلمة (كبير) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، وهي من الكِبَر الذي...
عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ بیان کرتی ہیں: "میں نے کبھی رسول اللہ ﷺ کو اس طرح قہقہہ مار کر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ کے گلے کے کوے نظر آنے لگیں۔ آپﷺ تو بس مسکرایا کرتے تھے"۔
عائشہ رضی اللہ عنہ سے مروی یہ حدیث وقار اور سنجیدگی سے متعلق سیرت نبوی کے بعض پہلووں کی تصویر کشی کرتی ہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: "میں نے کبھی رسول اللہ ﷺ کو اس طرح قہقہہ مار کر ہنستے ہوئے نہیں دیکھا کہ آپ کے گلے کے کوے نظر آنے لگیں۔ آپﷺ تو بس مسکرایا کرتے تھے"۔ یعنی آپ ﷺ اپنا منہ کھول کر اس طرح زور سے قہقہہ لگا کر نہیں ہنستے تھے کہ حلق کا کوا نظر آنے لگے؛ بلکہ آپ ﷺ مسکرایا کرتے تھے یا پھر اگر ہنستے تو اس قدر کہ(زیادہ سے زیادہ) آپ ﷺ کی داڑھیں یا کچلیاں ظاہر ہو جاتیں۔ یہ نبی ﷺ کے وقار اور متانت کا ایک مظہر ہے۔