السلام
كلمة (السلام) في اللغة مصدر من الفعل (سَلِمَ يَسْلَمُ) وهي...
ابوہریرہ اور ابو سعید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ’’جب آدمی رات کو اپنی بیوی کو جگائے اور پھر وہ دونوں نماز پڑھیں یا آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ اکٹھے دو رکعت پڑھیں تو ان کا نام ذکر کرنے والے مردوں اور ذکر کرنے والی عورتوں میں لکھ دیا جاتا ہے‘‘۔
حدیث کا مفہوم: جب آدمی رات کو اٹھے اور اپنی بیوی کو بھی نماز کے لیے اٹھائے اور وہ دونوں مل کر نماز پڑھیں یا انفرادی طور پر اپنی اپنی نماز پڑھیں تو ان کا نام اللہ کا ذکر کرنے والے مردوں اور ذکر کرنے والی عورتوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔ اس فضیلت میں وہ مرد بھی شامل ہو جاتا ہے جو اپنی محرم عورتوں کے ساتھ ایسا کرتا ہے اور وہ عورت بھی اس میں شامل ہے جو اپنے محرم مردوں کے ساتھ مل کر ایسا کرتی ہے۔ چنانچہ مرد کا اپنی بیوی کواٹھانا یا اپنی بیٹیوں کو اٹھانا یا پھر بیٹی کا اپنی ماں یا باپ کو اٹھانا (اور پھر ان کے ساتھ نماز پڑھنا) سب اس شخص کے لیے بتائی گئی فضیلت میں شامل ہیں جو نماز تہجد کے لیے اپنے سوئے ہوئے رشتہ دار کو جگاتا ہے۔یہاں بطورخاص مرد کے جگانے کا ذکر کیا گیا کیونکہ عموما مرد نیکیوں کے زیادہ حریص ہوتے ہیں وگرنہ اگر عورت مرد کو جگاتی ہے تو تب بھی ایسا ہی ہو گا جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے (کہ انہیں یہ فضیلت جوں کی توں ملے گی۔)