الأول
(الأوَّل) كلمةٌ تدل على الترتيب، وهو اسمٌ من أسماء الله الحسنى،...
حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس طرح مت کہو کہ جو اللہ چاہے اور فلاں چاہے، بلکہ یہ کہو کہ جو اللہ چاہے اور اس کے بعد پھر جو فلاں چاہے۔
نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ مشیئت وغیرہ جیسے افعال کے ذکر کے بعد مخلوق کے نام کا عطف خالق کے نام پر حرف "و" کے ساتھ کیا جائے اس لیے کہ واؤ کے ساتھ کیا گیا معطوف، معطوف علیہ کے مساوی ہوتا ہے کیونکہ واؤ کی وضع مطلق جمع کے لیے ہے اور یہ ترتیب و تعقیب کا تقاضا نہیں کرتا اور مخلوق کو خالق کے برابر ٹھہرانا شرک ہے۔ تاہم نبی ﷺ نے مخلوق کے نام کا خالق کے نام پر "ثم" کے ذریعے عطف کرنے کو جائز قرار دیا کیونکہ "ثم" کے ساتھ کیا گیا معطوف، معطوف علیہ سے کچھ مؤخر ہوتا ہے چنانچہ اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے کیونکہ اس صورت میں یہ تابع ہو جاتا ہے۔