البحث

عبارات مقترحة:

القاهر

كلمة (القاهر) في اللغة اسم فاعل من القهر، ومعناه الإجبار،...

الحي

كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...

القهار

كلمة (القهّار) في اللغة صيغة مبالغة من القهر، ومعناه الإجبار،...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ کو غیرت آتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی غیرت یہ ہےکہ بندہ وہ کام کرے جسے اللہ نے اس پر حرام کیا ہے‘‘۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ محرمات (حرام کردہ کاموں) کے ارتکاب پر اللہ کو غیرت آتی ہے اور اس کو یہ بات مبغوض وناپسندیدہ ہے کہ اس کی حدود کو پامال کیا جائے۔ اور ان میں سے ایک زنا ہے۔ یہ بہت ہی گھٹیا اور براعمل ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر زنا کو اس کے تمام ذرائع سمیت حرام کیا ہے۔ جب بندہ زنا کرتا ہے تو اللہ کو دوسرے حرام کاموں کی بنسبت زیادہ غیرت آتی ہے۔ اسی طرح لواطت ہے یعنی مرد کے ساتھ بد فعلی کرنا۔ یہ تو بہت ہی بڑا گناہ ہے۔ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے برائی کے اعتبار سے اسے زنا سے بھی زیادہ سخت جرم قرار دیا ہے۔ بعینہ چوری، شراب نوشی اور تمام قسم کے حرام کاموں سے اللہ تعالیٰ کو غیرت آتی ہے۔تاہم بعض حرام کام پر ـــــــــــ جرم اور اس پر مرتب ہونے والے مضر اثرات کے لحاظ سے دوسرے حرام کاموں کی بنسبت زیادہ غیرت آتی ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية