المتين
كلمة (المتين) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل على وزن (فعيل) وهو...
ابو عبدالرحمن عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ گویا میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ انبیاء میں سے ایک نبی کا قصہ بیان کررہے ہیں۔ صلوات الله وسلامه عليهم۔ جنہیں ان کی قوم نے مار مار کر لہولہان کردیا تھا ۔ وہ اپنے چہرے سے خون پونچھتے ہوئے کہتے جاتے ’’اے اللہ ! تو میری قوم کو معاف کردے کیونکہ یہ لوگ جانتے نہیں ہیں‘‘ ۔
رسول اللہ ﷺ نے بیان کیا کہ ایک نبی تھے جن کی قوم نے ان کومارا (اور لہولہان کردیا) ۔ وہ اپنے چہرے سے خون صاف کرتے جاتے اور ان کے لیے دعائے مغفرت کرتے جاتے ۔ یہ صبر اور برد باری کی انتہاء ہے۔انہوں نے صرف دعا پر اکتفاء نہیں کیا بلکہ ان پر شفقت کرتے ہوئے ان کا عذر بھی پیش کیا کہ وہ امور کی حقیقت سے ناواقف ہیں ۔