البحث

عبارات مقترحة:

الوكيل

كلمة (الوكيل) في اللغة صفة مشبهة على وزن (فعيل) بمعنى (مفعول) أي:...

الجبار

الجَبْرُ في اللغة عكسُ الكسرِ، وهو التسويةُ، والإجبار القهر،...

الخلاق

كلمةُ (خَلَّاقٍ) في اللغة هي صيغةُ مبالغة من (الخَلْقِ)، وهو...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا مفرّدون سبقت لے گئے۔ صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مفرّدون کون ہیں؟ آپ نے فرمایا: ”کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد و عورتیں‘‘۔

شرح الحديث :

حدیث کا مطلب یہ ہے کہ کثرت سے ذکر کرنے والے مرد و عورتیں دوسروں سے منفرد لوگ ہیں اور یہ اللہ تعالی کے ذکر میں کثرت سے مشغول رہنے کے سبب ثواب میں دوسروں سے سبقت لے گئے ہیں۔ ان کے اعمال دوسروں سے زیادہ ہیں۔ تو یہ خیر کی طرف زیادہ بڑھنے والے ہوئے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ”وَالذَّاكِرِينَ اللَّـهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّـهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا“ (ترجمہ: بکثرت اللہ کا ذکر کرنے والے اور ذکر کرنے والیاں ان (سب کے) لیے اللہ تعالیٰ نے (وسیع) مغفرت اور بڑا ﺛواب تیار کر رکھا ہے)۔ " الذاكرين الله كثيراً " یعنی اکثر اوقات میں ذکر کرنے والے، خاص طور پر ان اوقات میں جو ذکر کے ساتھ مقید ہیں جیسے صبح، شام اور فرض نمازوں کے بعد کے اوقات۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية