البحث

عبارات مقترحة:

الشافي

كلمة (الشافي) في اللغة اسم فاعل من الشفاء، وهو البرء من السقم،...

الطيب

كلمة الطيب في اللغة صيغة مبالغة من الطيب الذي هو عكس الخبث، واسم...

القابض

كلمة (القابض) في اللغة اسم فاعل من القَبْض، وهو أخذ الشيء، وهو ضد...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: کسی خاتون کے لیے جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھتی ہو، جائز نہیں کہ ایک دن اور رات کا سفر بغیر کسی محرم کے کرے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ ”عورت ایک دن کا سفر نہ کرے مگر محرم کے ساتھ ہی“۔

شرح الحديث :

عورت شہوت اور طمع کی آماجگاہ ہوتی ہے اور اپنی کمزوری اور عقلی ناپختگی کی وجہ سے کم ہی اپنے آپ کو بچا پاتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ سفر میں اس کے ساتھ اس کا شوہر یا اس کا کوئی محرم ہو جو اس کی عزت و شرف کی حفاظت کرے اور اسے زیادتی سے بچائے۔ اسی وجہ سے فقہاء نے شرط لگائی ہے کہ یہ محرم بالغ و عاقل ہو تا کہ اس کے ساتھ ہونے کا جو مقصد ہے وہ حاصل ہو سکے۔ اسی وجہ سے رسول اللہ نے اسے اللہ اور یوم آخرت کے واسطے سے یہ تلقین دی کہ اگر وہ اس ایمان کی حفاظت کرتی ہے اور اس کے تقاضوں کو پورا کرتی ہے تو پھر اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ محرم رشتہ دار کے بغیر سفر نہ کرے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية